Pervaiz Musharraf Image Credit: Google


کہتے ہیں بہادر وہ نہیں جسے کبھی مشکلات سے واسطہ نہ پڑا ہو بلکہ وہ ہے جو جواں مردی اور ہمت سےان مشکلات کامقابلہ کرے اور اپنی خوداعتمادی اور جوش و ولولے سےکامیابی کا دامن چھو لے۔ مشرف جس سے چند سال پہلے پورا پاکستان ڈرتا تھا۔ پاکستان میں سب سے بڑا عہدہ رکھتا تھا۔ ہر دوسرے دن مین کسی دسے ڈرتا ورتا نہیں ہوں کا نعرہ بلند کرتا تھا، جس کے سا منے آج کے سکندر جان بخشی کے لیے گڑگڑاتےتھے۔ بے شمار سیاست دان اپنی سیاست کی بقا  کے لیے صبح و شام اس کے گن گاتے تھے۔طالبان اور انتہا پسندوں کے لیے وہ ایک بے رحم موت کے ہیولے کی مانند تھا۔اور جسے للکارنے والا کوئی نہ تھا۔ اس کی آبرؤے چشم سے قانون بنتا تھا، اس کے ہلکے سے اشارے سے پارٹیاں بننا تو ایک طرف وزیر اعظم تک بدل جایا کرتے تھے۔ اس کی نڈری اور بہادری کی دنیا میں ایک مثال دی جاتی تھی۔۔۔۔۔۔۔

اور آخر حکومت کے خاتمے کے بعد کچھ عرصہ بیرون ملک سیر و سیاحت کے بعد ملک لوٹا تو نہ جانے کیا کیا خواب سجا رکھے تھے۔ الیکشن میں سپریم کورٹ نے حصہ نہیں لینے دیا۔ اس فیصلے میں چیف جسٹس کی جانبداری شامل تھی۔ اس کے بعد یکے بعد دیگرے اس پر اس طرح کیس کھلتے گئے جیسے سنپولے کی پٹاری سے سانپ نکلتے ہیں۔ ایک ایک کر کے کیس ختم ہوتے جا رہے تھے کہ ںواز شریف نے اپنا آخری داؤ کھیلتے ہوئے آرٹیکل 6 کے تحت مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ کھولنے کا اعلان کر دیا۔

 یہ اعلان ہونا تھا کہ بہادر مشرف کی بہادری کو نہ جانے کیا ہوا۔ کبھی فوج کی حمایت حاصل  ہونے کے بیان داغے جانے لگے تو کبھی طبیعت کی خرابی کےگل کھلنے لگے، اس کے خلاف بولنے والوں کو دھمکیاں  اور گالیاں دی جانے لگی تو کبھی اسی طرح کی کوئی اور بد حواسی سامنے آنے لگی۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ مشرف عدالت حاضری سے اتنا خائف کیوں ہے؟ وہ حاضر ہو تو سہی۔ مقدمے کے حوالے سے بات تو چلائے۔ ان سب لوگوں کو بھی کٹہرے میں لانے کا کہے جو پاکستان میں کبھی بھی آمریت کا ساتھ دیتے رہے لیکن نہیں،،،، یہ سب کچھ تو تب ہوگا جب وہ عدالت حاضر ہو گا۔ ایک دوست کا کہنا ہے کہ وہ اب بوڑھا ہو چکا ہے اور اس کے اندر برداشت نہیں رہی۔میں نے کہا کہ ایک ایس ایس جی کمانڈو اور چیف آف آرمی سٹاف سے اتنی بزدلی کی توقع نہیں تھی۔ اگر اسے انصاف کی توقع نہیں تھی ےو پھر آیا ہی کیوں ہے؟؟؟ میں تو اسے بہت بہادر سمجھتا تھا۔ وردی اور اختیار کی طاقت سے تو ہر کوئی بہادر نظر آتا ہے۔ شیر کی کھال پہننے سے کوئی شیر نہیں بن سکتا ۔ شیر بننے کے لیے شیر والا جگرگردہ چاہیے۔